پیر، 16 دسمبر، 2019

شہر میں آکر پڑھنے والے بھول گئے

اسلامک انٹرنیشنل یونیورسٹی میں دو طلبہ تنظیموں میں تصادم کے نتیجے میں ایک طالبعلم جاں بحق اور کئی زخمی ہوگئے۔ یاد رہے کہ یہ لوگ یہاں کوئی عسکری تربیت لینے نہیں آئے تھے بلکہ علم حاصل کرنے آئے تھے۔ یہ سب لوگ بہت امیر کبیر خاندانوں کے بچے بھی نہیں کیونکہ وہ زیادہ تر بیرون ملک یا نجی یونیورسٹیوں میں پڑھتے ہیں۔ ان میں اکثریت مڈل کلاس اور لوور مڈل کلاس خاندانوں کے بچے ہوں گے۔ ان میں بیشتر کے والدین نے اپنا پیٹ کاٹ کر انکے تعلیمی اخراجات پورے کئے ہوں گے۔ کچھ نے جائیداد بیچ کر روشن مستقبل کے خواب دیکھے ہوں گے کہ بچہ پڑھ لکھ کر کچھ بنے گا۔ کچھ کی ماؤں نے زیور بیچے ہوں گے۔ کئیوں کی بہنوں کی شادیاں اس لئے نہیں ہوئی ہوں گی کہ بھائی پڑھ لے کچھ کما کر بہنوں کے ہاتھ پیلے کرے گا۔ یہ سب حقائق ہیں۔ ہمارے ہاں اکثر گھروں میں تعلیمی اخراجات اسی طرح پورے کئے جاتے ہیں۔ جو طالبعلم جاں بحق ہوا ہے اسکا تعلق گلگت سے بتایا جارہا ہے۔ گلگت بلتستان میں لوگ کتنی مشکل سے زندگی گزارتے ہیں اگر آپ میں سے کوئی وہاں گیا ہے تو خوب اندازہ ہوگا۔ جس بیٹے کو اعلیٰ تعلیم کی ڈگری ہاتھ میں لئے گھر لوٹنے کے منتظر والدین نے اسکی لاش وصول کی ہوگی تو ایک بار تو ضرور پچھتائے ہوں گے کہ کاش اسے ہم اپنے ساتھ کھیتی باڑی کیلئے ادھر ہی رکھ لیتے اسلام آباد بھیجتے ہی نہیں۔ 
پچھلے دنوں طلبہ یونینز کی بحالی کی آوازیں اٹھ رہی تھیں۔ طلبہ نے عملی طور پر ثابت کردیا کہ وہ اس قابل نہیں کہ ان کی جتھے بندیوں کو باقاعدہ قانونی شکل دی جائے۔ وہ ماضی میں بھی کئی بار ثابت کرچکے ہیں۔ مشال خان کا واقعہ ابھی اتنا پرانا نہیں ہوا۔ 
شہر میں آکر پڑھنے والے بھول گئے 
کس کی ماں نے کتنا زیور بیچا تھا

طلبہ، وکیل اور ڈاکٹروں کی حرکتیں دیکھ کر یہ کہنا بے جا نہ ہوگا کہ ہمیں تعلیم کی نہیں تربیت کی ضرورت ہے۔ بدقسمتی سے والدین بچوں کو سکول کالج یونیورسٹیوں میں بھیج کر سمجھ رہے ہیں کہ انکی تربیت ہورہی ہے جبکہ ہمارے نظام تعلیم میں معاشرتی علوم ابتدائی چند جماعتوں میں رٹا کر سمجھا جاتا ہے کہ فرض ادا ہوگیا۔ 


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

ye zabta hai ki baatil ko mat kahun baatil | ضابطہ | Habib Jalib

یہ ضابطہ ہے کہ باطل کو مت کہوں باطل یہ ضابطہ ہے کہ گرداب کو کہوں ساحل یہ ضابطہ ہے بنوں دست و بازوئے قاتل یہ ضابطہ ہے دھڑکنا بھی چھوڑ دے یہ د...