بدھ، 16 اکتوبر، 2019

وقت

وقت تو گزرتا ہے
وقت نے گزرنا
وقت کی یہ فطرت ہے
تیرے ساتھ بھی گزرا
بن تیرے بھی گزرے گا
فرق صرف اتنا ہے
تیرے سنگ جو بیتے
سال تھے فقط لمحے
اور تیرے بن جو ہیں
لمحے سال بھر کے ہیں
وقت تو گزرتا ہے
(سیف الله خان مروت)

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

ye zabta hai ki baatil ko mat kahun baatil | ضابطہ | Habib Jalib

یہ ضابطہ ہے کہ باطل کو مت کہوں باطل یہ ضابطہ ہے کہ گرداب کو کہوں ساحل یہ ضابطہ ہے بنوں دست و بازوئے قاتل یہ ضابطہ ہے دھڑکنا بھی چھوڑ دے یہ د...