ہفتہ، 18 اگست، 2018

یقین

ماں کبھی اپنے بچے پر ظلم نہیں کرسکتی۔ لیکن ضرورت کے وقت زبردستی پکڑ کر نہلاتی ہے، ہاتھ پاوں پکڑ کر ٹیکہ لگواتی ہے، اور ناک بند کرکے زبردستی حلق میں کڑوی دوائی بھی انڈیل دیتی ہے۔ بچہ چیختا ہے چلاتا ہے لیکن ماں اسکی چیخ و پکار نظر انداز کردیتی ہے۔ اور یہ سب کچھ ماں بچے کی بھلائی میں کرتی ہے۔ ستر ماووں سے زیادہ محبت کرنے والا رب جب زبردستی حلق میں کڑوی دوائی انڈیلتا ہے تو بہتری کیلئے ہی ہوتا ہے بس انسان کو بچے کی طرح اس بات کا ادراک نہیں ہوتا۔ لیکن انسان کا یقین کم سے کم اس بچے جتنا مضبوط ہونا چاہئے جسے ماں گود میں دبوچ لیتی ہے اور جب ڈاکٹر ٹیکہ لگاتا ہے تو درد سے جب چیخ نکلتی ہے تو وہ اسی ماں کو پکارتا ہے جس نے اسے دبوچا ہوتا ہے۔ ہر رنج و الم میں اسی رب کو پکارنا چاہئے۔ بے شک وہ بہتر جانتا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

ye zabta hai ki baatil ko mat kahun baatil | ضابطہ | Habib Jalib

یہ ضابطہ ہے کہ باطل کو مت کہوں باطل یہ ضابطہ ہے کہ گرداب کو کہوں ساحل یہ ضابطہ ہے بنوں دست و بازوئے قاتل یہ ضابطہ ہے دھڑکنا بھی چھوڑ دے یہ د...