دوستو اردو ہماری قومی زبان ہے اور بحیثیت پاکستانی یہ میرا فرض بنتا ہے کہ اردو کی ترویج و اشاعت میں اپنا کردار ادا کروں۔ تو آئیے آج آپ کو اردو شاعری کی ایک صنف نثری نظم کے بارے میں بتاتے ہیں۔ نثری نظم کی اب تک کوئی مستند تعریف موجود نہیں۔ ناقدین یقینا" یہی کہیں گے کہ اس کی تعریف ہو ہی نہیں سکتی۔ میں مثالوں سے سمجھاتا ہوں۔ جیسے لمبے بالوں والا گنجا آدمی۔ اب آپ کہیں گے کہ گنجے کے ناخن تو ہو سکتے ہیں لیکن بال کیسے ممکن ہیں بھلا۔ تو بھئی اس کی یہی تو خوبی ہے۔ اس میں صرف قافیہ، ردیف، وزن، بحر اور دیگر غیر ضروری عروض کی پابندی نہیں ہوتی باقی یہ ہوتی نظم ہی ہے۔ یہ بہت مشکل صنف ہے۔ یہی وجہ ہے کہ میر، اقبال، غالب، فراز، فیض اور محسن جیسے چھوٹے شاعر کبھی نثری نظم نہیں لکھ سکے۔ اس نظم کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ اس میں الفاظ ہوتے ہیں۔ ہمارے ایک دیرینہ دوست کے نزدیک نثری نظم میں نظم و ضبط کی کمی ہوتی ہے۔ میں ان سے بالکل متفق نہیں ہوں۔ نظم تو نام میں موجود ہے کمی صرف ضبط کی ہے۔ یہ دور جدید کے تقاضوں کے عین مطابق ہے۔ اس دور میں چونکہ وقت کی کمی ہے اور لوگوں کے پاس اتنا وقت ہوتا نہیں کہ قافیے ردیف اور عروض سیکھنے بیٹھ جائیں۔ آپ ہی بتائیں بھلا ایک معمولی سی شاعری کیلئے مہینوں فعلن فعلن، مفاعلاتن مفاعلن اور مستفعلن مستفعلن کرتا رہے۔ شاعری کا مقصد اپنے اندر کے غم کو کاغذ پر منتقل کرنا ہوتا ہے۔ اب اس میں پابندی کہاں سے آئی۔ کچھ لوگ بے جا اعتراض کرتے ہیں کہ اگر کاغذ ہی کالا کرنا ہے تو نثر ہی کیوں نہ لکھی جائے نثری نظم کی کیا ضرورت ہے۔ تو صاحبو! نثر میں تو بذات خود بہت سی پابندیاں ہیں۔ جملے کی بناوٹ، الفاظ کا چناو، عدم تکرا، تسلسل اور ارتباط سب کا خیال رکھنا پڑتا ہے اور اتنا وقت کس کے پاس ہے۔ یہی بہتر ہے کہ نثری نظم لکھی جائے۔ دوسری اہم قباحت یہ ہے کہ نثر میں لکھنے والے کو قاری تک اپنی بات پہنچانی ہوتی ہے جبکہ نظم میں قاری خود اپنا مطلب تلاش کرتا پھرتا ہے۔ اب لکھنے والا اپنے لئے تو لکھتا نہیں وہ ظاہر ہے دوسروں کیلئے لکھتا ہے تو پھر محنت بھی دوسرے ہی کریں لکھنے والے کاہے کو خوار ہو۔
تو جناب اگر آپ کے دل پر کچھ بوجھ ہے تو اٹھائیے قلم اور لکھ ڈالئے ایک نثری نظم۔ اگر کوئی اعتراض کرے کہ یہ شاعری نہیں ہے تو اس دقیانوسی، قدامت پسند زبان دراز سے کہہ دیجئے ہم ترقی پسند شعرا کے قبیلے سے ہیں۔
سیف اللہ خان مروت غضبناک
(یہ غضبناک تخلص بطور خاص اس تحریر کیلئے خود ایجاد کیا ہے)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں