اتوار، 26 اپریل، 2020

پرانی تصویریں ٹیکنالوجی اور ہم ‏


سوشل میڈیا پر گاہے گاہے کوئی نئی ریت (Trend) متعارف کروادی جاتی ہے اور ہمیں مشکل میں ڈال دیا جاتا ہے.آج کل پرانی تصوریں دکھائی جارہی ہے کچھ تو بیس سال پرانی تصویریں بھی لگا رہے ہیں۔ ہم اس دوڑ میں حصہ لینے سے قاصر ہیں۔ اسکی وجہ یہ ہے کہ آج سے بیس سال پہلے ہمارے پاس کیمرہ نہیں تھا۔ تصویر تب عیاشی کے زمرے میں آتی تھی اور عیاشیاں ہمیں دستیاب نہیں تھیں۔ ہماری کل ملکیتی جائداد ایک سائیکل تھی اور بس۔ کیمرہ تو کسی سے مانگ بھی لیا جاتا لیکن اسکے لئے فلم (ریل) خریدنا اور پھر لیبارٹری سے تصاویر کی صفائی کا جتنا خرچہ تھا اتنے پیسوں میں میرے پرندوں کا مہینے بھر کا باجرہ آتا تھا۔ اسکے علاوہ تصاویر وغیرہ سے کوئی خاص دلچسپی بھی نہیں تھی۔ ہم نے تو کیمرے والا پہلا موبائل فون بھی 2006 کے اواخر میں خریدا۔ اسکی کہانی بھی بہت دلچسپ ہے اور سننے کے بعد آپکو اندازہ ہوجائیگا کہ ٹیکنالوجی کے بارے میں ہماری معلومات ہمیشہ سے محدود بلکہ انتہائی ناقص رہی ہیں۔ بینک کی ملازمت کے بعد ہماری تنخواہ کافی معقول تھی لیکن ہمارے پاس موبائل فون موٹرولا C115 تھا۔ کئی احباب نے اس پر اعتراض کیا کہ رنگین سکرین والا موبائل لے لینا چاہئے کیونکہ ایسا سادہ موبائل اب ہمارے ہاتھ میں نہیں جچتا۔ ہمارا جواب ہمیشہ یہی ہوتا کہ جس کو ہمارے ہاتھ میں یہ موبائل فون اچھا نہیں لگتا وہ ہمیں کوئی ایسا فون لیکر دے دے جو اسے اچھا لگے یا پھر اپنا مفت مشورہ اپنے پاس رکھے۔ لیکن پھر کچھ مہینے بعد اس موبائل فون میں مزید نمبر محفوظ کرنے کی گنجائش ختم ہوگئی۔ اب فون بدلنا ضروری ہوگیا تھا۔ نیا فون لینے کی غرض سے مارکیٹ گئے اور دوکاندار سے کہا کہ سب سے اچھا اور نئے ماڈل کا فون دکھا دے۔ اس نے نوکیا 7610 فون سامنے رکھا۔ اسکی قیمت 16 ہزار روپے تھی۔ ہم نے انہی دنوں لیپ ٹاپ بھی خریدا تھا جس میں انفرا ریڈ سینسر تھا۔ چونکہ موبائل فون سے تصویریں لیپ ٹاپ میں منتقل کرنا مقصود تھا اسلئے ہمارا پہلا سوال تھا کہ اس موبائل میں انفرا ریڈ ہے؟ جواب ملا کہ نہیں اس میں بلیو ٹوتھ ہے. سوال گندم جواب چنا۔ ہمیں بہت برا لگا۔ دوبارہ سوال کیا کہ انفرا ریڈ اس میں ہے؟ جواب ملا نہیں۔ اب باقاعدہ برا لگا۔ ناراض ہوکر کہا کہ سولہ ہزار کا فون ہے اور اس میں انفرا ریڈ تک نہیں ہے؟ دوکاندار نے پھر جواب دیا کہ اس میں بلیو ٹوتھ ہے نا۔ ہم نے باقاعدہ جل کر کہا کہ بھائی کیا مذاق ہے یہ؟ بلیو ٹوتھ کو مارو گولہ سوال انفرا ریڈ جواب بلیو ٹوتھ۔ دوکاندار نے بتایا کہ انفرا ریڈ پرانی ٹیکنالوجی ہے ڈیٹا منتقل کرنے کیلئے جوڑ کر ساتھ رکھنا پڑتا ہے اور بہت سست رفتاری سے ڈیٹا منتقل ہوتا ہے۔ بلیو ٹوتھ جدید ٹیکنالوجی ہے اور یہ موبائل جیب میں ہو تب بھی ڈیٹا ٹرانسفر ہوجاتا ہے اور بہت تیزی سے ہوتا ہے۔ اب کچھ کچھ اس کی باتیں ہماری سمجھ میں آنے لگی تھیں۔ لیکن مسئلہ اکی اور بھی تھا۔ ہمارے لیپ ٹاپ میں بلیو ٹوتھ نہیں تھا۔ اسکا حل اس نے یہ بتایا کہ 400 روپے میں بلیو ٹوتھ کارڈ ملتا ہے جو لیپ ٹاپ میں لگے گا۔ اب بات پوری طرح سمجھ میں آگئی۔ ہم نے کہا ٹھیک ہے پھر دونوں چیزیں دے دو۔ جب فون اس نے کھولا تو اس کے ساتھ نیلے رنگ کا کچھ نہیں تھا۔ ہم نے کہا کہ لیپ ٹاپ کا بلیو ٹوتھ تو تم نے دے دیا موبائل کا بلیوٹوتھ کہاں ہے؟ وہ بولا کہ موبائل کا اندر ہی ہوتا ہے۔ اب یہ بات پھر ہماری سمجھ سے بالاتر تھی۔ ہم نے احتجاج کیا کہ پہلے بلیو ٹوتھ دکھا دیں ایسے ہم نہیں لینے والے۔ اگر چہ ہمارا مطالبہ جائز تھا لیکن وہ ہمیں یوں گھور کر دیکھنے لگا جیسے ہماری دماغی حالت پر اسے شک رہا ہو۔ اس نے موبائل آن کیا اور ہماری تصور بنائی پھر موبائل میں بلیو ٹوتھ آن کرنے کا طریقہ بتایا اور پھر وہی تصویر اپنے کمپیوٹر میں منتقل کرکے دکھا دی۔ اب ہمیں یقین آگیا کہ واقعی اس فون میں نظر نہ آنے والا بلیوٹوتھ موجود ہے۔ 
تو جناب عرض یہ کرنا تھا کہ ہمارے پاس سب سے پرانی تصویر 2000 کی نہیں بلکہ 2007 کی ہے اور وہ تصویر ہم دکھائیں گے نہیں کیونکہ اس زمانے میں ہم ایسے بالکل نہیں تھے اور ممکن ہے آپ پہچانیں بھی نہیں۔ 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

ye zabta hai ki baatil ko mat kahun baatil | ضابطہ | Habib Jalib

یہ ضابطہ ہے کہ باطل کو مت کہوں باطل یہ ضابطہ ہے کہ گرداب کو کہوں ساحل یہ ضابطہ ہے بنوں دست و بازوئے قاتل یہ ضابطہ ہے دھڑکنا بھی چھوڑ دے یہ د...