منگل، 12 جنوری، 2021

Is se pehlay ke koi in ko chura lay gin lo | Rehman Faris اس سے پہلے کہ کوئی اور چرا لے گن لو


اِس سے پہلے کہ کوئی اِن کو چُرا لے، گِن لو تُم نے جو درد کیے میرے حوالے، گِن لو چل کے آیا ھُوں، اُٹھا کر نہیں لایا گیا مَیں کوئی شک ھے تو مرے پاؤں کے چھالے گِن لو جب مَیں آیا تو اکیلا تھا، گِنا تھا تُم نے آج ھر سمت مرے چاھنے والے گِن لو مکڑیو ! گھر کی صفائی کا سمَے آ پہنچا آخری بار در و بام کے جالے گِن لو زخم گننے ھیں اگر میرے بدن کے، یاراں ! تُم نے جو سنگ مِری سَمت اُچھالے، گِن لو خُود ھی پھر فیصلہ کرنا کہ ابھی دن ھے کہ رات شوق سے گِن لو اندھیرے، پھر اُجالے گِن لو اب نہیں کرتا کسی پر بھی بھروسہ کوئی گر نہیں مُجھ پہ یقیں، شہر میں تالے گِن لو مَے کدے میں کئی مشکوک سے لوگ آئے ھیں ان کو پِلوا دو مگر اپنے پیالے گِن لو تُمہیں کرنی ھے گر احباب کی گنتی فارس ! آستینوں میں چُھپے دُودھ کے پالے گِن ل

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

ye zabta hai ki baatil ko mat kahun baatil | ضابطہ | Habib Jalib

یہ ضابطہ ہے کہ باطل کو مت کہوں باطل یہ ضابطہ ہے کہ گرداب کو کہوں ساحل یہ ضابطہ ہے بنوں دست و بازوئے قاتل یہ ضابطہ ہے دھڑکنا بھی چھوڑ دے یہ د...