کیوں ترے ساتھ رہیں عمر بسر ہونے تک
ہم نہ دیکھیں گے عمارت کو کھنڈر ہونے تک
تم تو دروازہ کھلا دیکھ کے در آئے ہو
تم نے دیکھا نہیں دیوار کو در ہونے تک
چپ رہیں آہ بھریں چیخ اٹھیں یا مر جائیں
کیا کریں بے خبرو تم کو خبر ہونے تک
ہم پہ کر دھیان ارے چاند کو تکنے والے
چاند کے پاس تو مہلت ہے سحر ہونے تک
حال مت پوچھیے کچھ باتیں بتانے کی نہیں
بس دعا کیجے دعاؤں میں اثر ہونے تک
سگ آوارہ کے مانند محبت کے فقیر
در بدر ہوتے رہے شہر بدر ہونے تک
آپ مالی ہیں نہ سورج ہیں نہ موسم پھر بھی
بیج کو دیکھتے رہیے گا ثمر ہونے تک
دشت خاموش میں دم سادھے پڑا رہتا ہے
پاؤں کا پہلا نشاں راہگزر ہونے تک
فانی ہونے سے نہ گھبرائیے فارسؔ کہ ہمیں
ان گنت مرتبہ مرنا ہے امر ہونے تک
kyun tere sath rahin umr basar hone tak
hum na dekhenge imarat ko khanDar hone tak
tum to darwaza khula dekh ke dar aae ho
tum ne dekha nahin diwar ko dar hone tak
chup rahin aah bharen chiKH uThen ya mar jaen
kya karen be-KHabaro tum ko KHabar hone tak
hum pe kar dhyan are chand ko takne wale
chand ke pas to mohlat hai sahar hone tak
haal mat pochhiye kuchh baaten batane ki nahin
bas dua kije duaon mein asar hone tak
sag-e-awara ke manind mohabbat ke faqir
dar-ba-dar hote rahe shahr-badar hone tak
aap mali hain na suraj hain na mausam phir bhi
bij ko dekhte rahiyega samar hone tak
dasht-e-KHamosh mein dam sadhe paDa rahta hai
panw ka pahla nishan rah-guzar hone tak
fani hone se na ghabraiye 'faris' ki hamein
an-ginat martaba marna hai amar hone tak
اس بلاگ کا بنیادی مقصد تو میری کی ہوئی سمع خراشی کو یکجا کرنا تھا۔ ماضی میں جتنا یہاں وہاں، ادھر اُدھر لکھا اس کے یا تو بچوں نے جہاز بنا کر اڑادئیے یا ردی کی نذر ہوگئے۔ چینی زبان کا ایک مقولہ ہے کہ پھیکی سے پھیکی روشنائی اچھے سے اچھے حافظے سے بدرجہا بہتر ہے۔ لیکن روایتی کاغذ اور روشنائی کی وجہ سے بہت سا کام ضائع کرچکا ہوں اسلئے یہ طریقہ آزما رہا ہوں۔ دعا گو ہوں کہ اب کی بار ای میل کا پاس ورڈ نہ بھول جائے۔ تنقید و اصلاح کی مکمل آزادی ہے۔
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
ye zabta hai ki baatil ko mat kahun baatil | ضابطہ | Habib Jalib
یہ ضابطہ ہے کہ باطل کو مت کہوں باطل یہ ضابطہ ہے کہ گرداب کو کہوں ساحل یہ ضابطہ ہے بنوں دست و بازوئے قاتل یہ ضابطہ ہے دھڑکنا بھی چھوڑ دے یہ د...

-
مجھ سے پہلے تجھے جس شخص نے چاہا اس نے شاید اب بھی ترا غم دل سے لگا رکھا ہو ایک بے نام سی امید پہ اب بھی شاید اپنے خوابوں کے جزیروں کو سجا...
-
آج بابا جی کی خدمت میں حاضر ہوا تو میرے چہرے کو دیکھتے ہی میرا موڈ بھانپ گئے۔ پوچھنے لگے خیریت ہے آج تیور کچھ بدلے بدلے لگ رہے ہیں۔ میرے ن...
-
کیا آپ نے کبھی کوزہ گر کو کام کرتے ہے دیکھا ہے؟ وہ مٹی کو بہت پیار سے گوندتا ہے اس کی صفائی کرتا ہے اور پھر اس مٹی کا برتن بنانا شروع ک...
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں