منگل، 16 فروری، 2021

یہ جو تم مجھ سے گریزاں ہو مری بات سنو | متاع الفاظ


یہ جو تم مجھ سے گریزاں ہو مری بات سنو

ہم اسی چھوٹی سی دنیا کے کسی رستے پر

اتفاقا کبھی بھولے سے کہیں مل جائیں

کیا ہی اچھا ہو کہ ہم دوسرے لوگوں کی طرح

کچھ تکلف سے سہی ٹھہر کے کچھ بات کریں

اور اس عرصۂ اخلاق و مروت میں کبھی

ایک پل کے لئے وہ ساعت نازک آ جائے

ناخن لفظ کسی یاد کے زخموں کو چھوئے

اک جھجکتا ہوا جملہ کوئی دکھ دے جائے

کون جانے گا کہ ہم دونوں پہ کیا بیتی ہے

اس خموشی کے اندھیروں سے نکل آئیں چلو

کسی سلگے ہوئے لہجے سے چراغاں کر لیں

چن لیں پھولوں کی طرح ہم بھی متاع الفاظ

اپنے اجڑے ہوئے دامن کو گلستاں کر لیں

چن لیں پھولوں کی طرح ہم بھی متاع الفاظ

دولت درد بڑی چیز ہے اقرار کرو

نعمت غم بڑی نعمت ہے یہ اظہار کرو

لفظ پیمان بھی اقرار بھی اظہار بھی ہیں

طاقت صبر اگر ہو تو یہ غم خوار بھی ہیں

ہاتھ خالی ہوں تو یہ جنس گراں بار بھی ہیں

پاس کوئی بھی نہ ہو پھر تو یہ دل دار بھی ہیں

ہاتھ خالی ہوں تو یہ جنس گراں بار بھی ہیں

یہ جو تم مجھ سے گریزاں ہو مری بات سنو

یہ جو تم مجھ سے گریزاں ہو مری بات سنو

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

ye zabta hai ki baatil ko mat kahun baatil | ضابطہ | Habib Jalib

یہ ضابطہ ہے کہ باطل کو مت کہوں باطل یہ ضابطہ ہے کہ گرداب کو کہوں ساحل یہ ضابطہ ہے بنوں دست و بازوئے قاتل یہ ضابطہ ہے دھڑکنا بھی چھوڑ دے یہ د...