ویسے تو لغوی اعتبار سے دھندا کا مطلب پیشہ یا پیسے کمانے کا ذریعہ ہوتا ہے لیکن عموماً اس سے پہلے کالا لگا کر ناجائز کاروبار کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔ آپ میں سے شاید کسی نے لفظ کالا کاروبار یا کالا پیشہ سنا ہو۔ یہی وجہ ہے کہ لفظ دھندا سنتے ہی ذہن میں کسی ناجائز کاروبار کا خیال آتا ہے۔ خیر یہ تو موضوع کا تعارف ہوا دراصل جو میں بتانا چاہ رہا تھا وہ یہ تھا کہ ہمارے ایک عزیز دوست یکم دسمبر سے اپنا کاروبار شروع کرنے لگے ہیں۔ وہ فارمیسی یا عرف عام میں میڈیکل سٹور کھول رہے ہیں یا یوں کہہ لیں کہ دوائی دارو کا دھندا شروع کرنے لگے ہیں۔ یہ خبر سن کر میں کاروبار میں برکت کی دعا دینے ہی لگا تھا کہ اچانک ایک خیال ذہن میں آیا اور میں رک گیا۔ میں سوچ میں پڑ گیا کہ اگر میں انکے لئے دعا کروں کہ ان کا کاروبار خوب چمکے دوائیاں ذیادہ بکیں اسکا مطلب ہے میں بالواسطہ یہ دعا مانگ رہا ہوں کہ لوگ زیادہ بیمار ہوں تاکہ انکی خوب بکری ہو؟ اسکے بعد میں مختلف پیشوں کے بارے میں سوچنے لگا کہ کس کا کاروبار کیسے بڑھ سکتا ہے۔ ڈاکٹر کا کاروبار جب مندا ہوگا تو وہ بھی غالباً یہی دعا کرتے ہوں گے کہ کوئی بیمار ہو تاکہ اسکے مریضوں کی تعدا بڑھے۔ کھانے پینے کا سامان بیچنے والے بھی یہی دعا کرتے ہوں گے کہ لوگوں کو بھوک لگے تاکہ وہ کچھ کھانے پینے کی چیزیں خریدیں اور انکا کاروبار چلے۔ گورکن کے بارے میں تو سوچ کر ہی مجھے ہنسی آگئی کہ یہ نیک بخت تو ہر لمحہ کسی نہ کسی کے مرنے کی دعا ہی کرتے ہوں گے۔ چلیں اگر خود نہیں کرتے ہوں گے تو انکے خیر خواہ ہی دعائیں دیتے ہوں گے صبح صبح کہ جا اللہ کرے تمہیں اچھی مزدوری ملے مطلب دو تین قبریں کھودنے کو ملیں۔ یہ شاید ان چند کاموں میں سے ہے جسکی ایڈوانس بکنگ کوئی نہیں کرواتا تازہ مزدوری ہوتی ہے۔
وکیل بھی شاید صبح صبح اٹھ کر یہی دعا کرتے ہوں گے کہ کہیں کوئی لڑائی جھگڑا ہو تاکہ کوئی کیس ملے۔ صحافی تو روز کسی دنگےفساد اور دھماکے کی دعائیں مانگتے ہوں گے کہ اخبار کا پیٹ بھر سکے یا ٹی وی سکرین پر دکھایا جاسکے۔ بات ذرا دلچسپ تھی اسلئے آج باباجی کی خدمت میں حاضر ہوا تو یہی موضوع لیکر بیٹھ گیا۔ اوپر دی گئی ساری مثالیں سنا چکا اور سب مل کر ہنس چکے تو باباجی بولے کہ دراصل تم کہنا کیا چاہتے ہو اپنے مطلب کی بات بتاؤ۔
عرض کیا باباجی بات یہ ہے کہ کبھی کبھی جلال میں آکر آپ ہمارے پیشے (بینکاری) کو برا بھلا کہہ دیتے ہیں میں آج یہ ثابت کرنے کی کوشش کر رہا ہوں کہ یہ واحد پیشہ ہے جس میں ہم لوگوں کیلئے دعائیں کرتے ہیں کہ انکے پاس پیسہ آئے تاکہ وہ بینک میں رکھوائیں۔ یہ بات درست ہے کہ بقول مشتاق یوسفی صاحب کے ہمارے پیشے کی سرحدیں بلکہ “شر” حدیں اور ڈانڈے شائیلاک کے ظالم دھندے سے جا ملتی ہیں لیکن یہ حقیقت بھی تسلیم کرنی پڑے گی کہ ہمارے پیشے میں گاہک کی خیرخواہی زیادہ ہے۔
باباجی مسکرا کر بولے کہ اس تناظر میں اگر دیکھا جائے تو چور اور میراثی بھی دولت اور خوشی کی دعائیں مانگتے ہیں لوگوں کیلئے۔ باباجی بڑی کاری ضرب لگا کر خاموش ہوئے اور میں اسوقت کو کوس رہا تھا جس وقت مجھے اس موضوع پر بات کرنے کا خیال آیا۔
باباجی ایک لمبی سانس لے کر بولے، بیٹا بات یہ نہیں کہ تم کیا کرتے ہو اصل بات یہ ہے کہ تم کیسے کرتے ہو۔ پیشہ اور کاروبارکوئی بھی ہو جسکی قانون اور شریعت اجازت دے اچھے طریقے سے کیا جائے تو وہ عین عبادت ہے۔ یہ جو پیشے اور کاروبار ہوتے ہیں یہ لوگوں کی ضروریات کو دیکھ کر ہی تو بنتے ہیں۔ اگر کسی دوائی بیچنے والے کے کاروبار میں برکت کی دعا کی جائے تو اسکا مطلب یہ بھی تو ہوسکتا ہے کہ وہ اچھی دوائیاں مناسب قیمت پر بیچتا ہو جسکی وجہ سے زیادہ تر لوگ اسی سے دوائیاں خریدیں کیونکہ انکی ضرورت تو ہے۔ ڈاکٹر کے پاس زیادہ مریض آنے کا صرف یہ مطلب تو نہیں کہ لوگ زیادہ تعداد میں بیمار ہوں یہ بھی تو مطلب ہوسکتا ہے کہ اس ڈاکٹر کے نسخے سے لوگوں کو شفا ملے تاکہ مریض زیادہ اسکے پاس آئیں۔
باباجی نے چیزوں کو ایک بار پھر ایک بالکل مختلف زاویے سے دکھایا اور میرا ساراجوش ہوا میں تحلیل ہوگیا۔ اسلئے میں نے دوست کے کاروبار میں خیر و برکت کی دعا منگوائی اور وہاں سے کھسک گیا۔
وکیل بھی شاید صبح صبح اٹھ کر یہی دعا کرتے ہوں گے کہ کہیں کوئی لڑائی جھگڑا ہو تاکہ کوئی کیس ملے۔ صحافی تو روز کسی دنگےفساد اور دھماکے کی دعائیں مانگتے ہوں گے کہ اخبار کا پیٹ بھر سکے یا ٹی وی سکرین پر دکھایا جاسکے۔ بات ذرا دلچسپ تھی اسلئے آج باباجی کی خدمت میں حاضر ہوا تو یہی موضوع لیکر بیٹھ گیا۔ اوپر دی گئی ساری مثالیں سنا چکا اور سب مل کر ہنس چکے تو باباجی بولے کہ دراصل تم کہنا کیا چاہتے ہو اپنے مطلب کی بات بتاؤ۔
عرض کیا باباجی بات یہ ہے کہ کبھی کبھی جلال میں آکر آپ ہمارے پیشے (بینکاری) کو برا بھلا کہہ دیتے ہیں میں آج یہ ثابت کرنے کی کوشش کر رہا ہوں کہ یہ واحد پیشہ ہے جس میں ہم لوگوں کیلئے دعائیں کرتے ہیں کہ انکے پاس پیسہ آئے تاکہ وہ بینک میں رکھوائیں۔ یہ بات درست ہے کہ بقول مشتاق یوسفی صاحب کے ہمارے پیشے کی سرحدیں بلکہ “شر” حدیں اور ڈانڈے شائیلاک کے ظالم دھندے سے جا ملتی ہیں لیکن یہ حقیقت بھی تسلیم کرنی پڑے گی کہ ہمارے پیشے میں گاہک کی خیرخواہی زیادہ ہے۔
باباجی مسکرا کر بولے کہ اس تناظر میں اگر دیکھا جائے تو چور اور میراثی بھی دولت اور خوشی کی دعائیں مانگتے ہیں لوگوں کیلئے۔ باباجی بڑی کاری ضرب لگا کر خاموش ہوئے اور میں اسوقت کو کوس رہا تھا جس وقت مجھے اس موضوع پر بات کرنے کا خیال آیا۔
باباجی ایک لمبی سانس لے کر بولے، بیٹا بات یہ نہیں کہ تم کیا کرتے ہو اصل بات یہ ہے کہ تم کیسے کرتے ہو۔ پیشہ اور کاروبارکوئی بھی ہو جسکی قانون اور شریعت اجازت دے اچھے طریقے سے کیا جائے تو وہ عین عبادت ہے۔ یہ جو پیشے اور کاروبار ہوتے ہیں یہ لوگوں کی ضروریات کو دیکھ کر ہی تو بنتے ہیں۔ اگر کسی دوائی بیچنے والے کے کاروبار میں برکت کی دعا کی جائے تو اسکا مطلب یہ بھی تو ہوسکتا ہے کہ وہ اچھی دوائیاں مناسب قیمت پر بیچتا ہو جسکی وجہ سے زیادہ تر لوگ اسی سے دوائیاں خریدیں کیونکہ انکی ضرورت تو ہے۔ ڈاکٹر کے پاس زیادہ مریض آنے کا صرف یہ مطلب تو نہیں کہ لوگ زیادہ تعداد میں بیمار ہوں یہ بھی تو مطلب ہوسکتا ہے کہ اس ڈاکٹر کے نسخے سے لوگوں کو شفا ملے تاکہ مریض زیادہ اسکے پاس آئیں۔
باباجی نے چیزوں کو ایک بار پھر ایک بالکل مختلف زاویے سے دکھایا اور میرا ساراجوش ہوا میں تحلیل ہوگیا۔ اسلئے میں نے دوست کے کاروبار میں خیر و برکت کی دعا منگوائی اور وہاں سے کھسک گیا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں