اتوار، 11 اگست، 2019

ایک مہاجر کی کہانی

پچھلےدنوںآصفعلیزرداریصاحبنےاسمبلیکےفلورپرہندوستانسےہجرتکرکےہمارےملکپاکستانآئےاورہمنےآپکوپناہدیاورسرآنکھوںپربٹھایا۔اسباتکوزرداریصاحبکےحامیحقائقبیانکرنا” کہتےہیں۔میںانتہائیادبکیساتھاسسےاختلافرکھتاہوں۔پاکستانبنانےمیںہندوستانکےہرمسلمانکالہوشاملہےچاہےوہمسلماکثریتیعلاقےکارہائشیتھایااقلیتیعلاقےکا،چاہےاسنےاپناگھرباردوستاحبابرشتہدارچھوڑکرپاکستانہجرتکییاپھروہیںرہکرانتہاپسندوںکےظلمسہےاورآجتکسہہرہےہیں۔میںزیادہتفصیلمیںجانےکیبجائےایکمہاجرکیکہانیسناناچاہوںگا۔مشتاقاحمدیوسفیصاحبکیکہانی۔انکےنامسےکونواقفنہیں۔انکانامسنتےہیہرایککےچہرےپرمسکراہٹبکھرجاتیہے۔یہانکیکہانیہےذراسنیںاورخودفیصلہکریںکہمہاجرکسکربسےگزرےہیںاورابھیتکگزرہےہیںجبطعنہملتاہے۔ 
میںنےپوچھاکہتقسیمہندکےوقتکیتاریخکوجبپڑھتےہیںیااسکےبعدکےناولوںکوجبپڑھتےہیںتوبھارتیتاریخداناورمصنفینکوپڑھنےکےبعدلگتاہےکہمسلمانظالمتھےاورہندومظلوم،جبکہپاکستانیمصنفیناورتاریخدانوںکوپڑھیںتولگتاہےکہمسلمانوںکیساتھظلمہواہے۔آپچونکہچشمدیدگواہہیںاورانچندلوگوںمیںسےہیںجنکےسامنےیہسبکچھہواتوآپکیاکہتےہیں؟یوسفیصاحبکہنےلگےکہمیںنےتوتقسیمکےوقتہجرتنہیںکیتھی۔یہباتمیرےلئےنئیبھیتھیاورحیرانکنبھی۔جباسوقتہجرتنہیںکیتوکباورکیوںکی؟یوسفیصاحببتانےلگےکہہماراعلاقہفساداتسےمحفوظتھا۔میریبیگمکاخاندانہجرتکرچکاتھاجبکہمیراخاندانیعنیبہنبھائیاوردوسرےرشتہداربھارتمیںہیتھے۔جب۱۹۵۱میںاردوکوسرکاریسطحپرختمکرکےہندیرائجکیگئیتومیرادلکھٹاہوگیااورمیںاپنےاہلوعیالکیساتھپاکستانچلاآیا۔میںنےپوچھاباقیبہنبھائیرشتہدارانکاکیابنا؟کہنےلگےوہوہیںہیں۔میںنےپوچھاآناجاناہوتاہےآپکایاانکا؟کہنےلگےنہیں۔میںنےپھرپوچھاایکآدھبارگئےہوں؟کہنےلگےوہاںسےنکلنےکےبعدکبھینہیںگیادوبارہنہوہلوگآئےہیں۔پھرکہنےلگےکہعلیگڑھیونیورسٹینےکئیباردعوتنامہبھیجاوہاعزازیپیایچڈیکیڈگریدیناچاہتےتھےلیکندلنہیںمانانہیںگیا۔یہسبباتیںکرتےہوئےنہانکیآنکھیںبھرآئیںنہہونٹکپکپائےنہچہرےپرملالکاکوئیتاثرتھا۔میںنےلمحہبھرسوچاکہاگرمجھےگھرباراوراپنےتمامبہنبھائیوںرشتہداروںکوہمیشہکیلئےچھوڑکرجاناپڑےتوکیامحسوسہوگا۔میرےرونگٹےکھڑےہوگئےاورچیخچیخکررونےکودلکررہاتھا۔جسوقتبھارتسےنکلےیوسفیصاحبکیعمر۲۶سالتھی۔ایکچھبیسسالہنوجوانکیلئےاپناگھربارایکآسودہحالزندگیاورتمامرشتےناطےتوڑناکتنامشکلہوگایہہمسوچبھینہیںسکتےاوریہسبکسلئےصرفاورصرفایکزبانکیخاطر۔یہصرفایککہانیہےجبکہہرفردکیاپنیایککہانیہے۔انمیںسےہرایکاپنےحصےکاپاکستانساتھلیکرآیاہے۔دوبارہانکوطعنہدینےسےپہلےسوبارسوچئےگا۔میںاستفصیلمیںنہیںجاؤںگاکہحاکمعلیزرداریآپکےوالدمحترمکےپاکستانکیتخلیقاورمیرےعظیمقائدمحمدعلیجناحکےبارےمیںکیافرماتےتھےکیونکہمیراقلماسگستاخیکیتابنہیںلاسکتا۔ 
مہاجرنامہ
مہاجرہیںمگرہمایکدنیاچھوڑآئےہیں
تمہارےپاسجتناہےہماتناچھوڑآئےہیں
کہانیکایہحصہآجتکسبسےچھپایاہے
کہہممٹیکیخاطراپناسوناچھوڑآئےہیں
نئیدنیابسالینےکیاککمزورچاہتمیں
پرانےگھرکیدہلیزوںکوسوتاچھوڑآئےہیں
عقیدتسےکلائیپرجواکبچینےباندھیتھی
وہراکھیچھوڑآئےہیںوہرشتہچھوڑآئےہیں
کسیکیآرزوکےپاؤںمیںزنجیرڈالیتھی
کسیکیاونکیتیلیمیںپھنداچھوڑآئےہیں
پکاکرروٹیاںرکھتیتھیماںجسمیںسلیقےسے
نکلتےوقتوہروٹیکیڈلیاچھوڑآئےہیں
جواکپتلیسڑکاُنّاوسےموہانجاتیہے
وہیںحسرتکےخوابوںکوبھٹکتاچھوڑآئےہیں
یقیںآتانہیں،لگتاہےکچّینیندمیںشائد
ہماپناگھرگلیاپنامحلہچھوڑآئےہیں
ہمارےلوٹآنےکیدعائیںکرتارہتاہے
ہماپنیچھتپہجوچڑیوںکاجتھاچھوڑآئےہیں
ہمیںہجرتکیاساندھیگپھامیںیادآتاہے
اجنتاچھوڑآئےہیںالوراچھوڑآئےہیں
سبھیتیوہارملجلکرمناتےتھےوہاںجبتھے
دوالیچھوڑآئےہیںدسہراچھوڑآئےہیں
ہمیںسورجکیکرنیںاسلئےتکلیفدیتیہیں
اودھکیشامکاشیکاسویراچھوڑآئےہیں
گلےملتیہوئیندیاںگلےملتےہوئےمذہب
الہآبادمیںکیسانظارہچھوڑآئےہیں
ہماپنےساتھتصویریںتولےآئےہیںشادیکی
کسیشاعرنےلکھاتھاجوسہراچھوڑآئےہیں
کئیآنکھیںابھیتکیہشکایتکرتیرہتیہیں
کہہمبہتےہوئےکاجلکادریاچھوڑآئےہیں
شکراسجسمسےکھلواڑکرناکیسےچھوڑےگی
کہہمجامنکےپیڑوںکواکیلاچھوڑآئےہیں
وہبرگدجسکےپیڑوںسےمہکآتیتھیپھولوںکی
اسیبرگدمیںایکہریلکاجوڑاچھوڑآئےہیں
ابھیتکبارشوںمیںبھیگتےہییادآتاہے
کہہمچھپرکےنیچےاپناچھاتاچھوڑآئےہیں
بھتیجیابسلیقےسےدوپٹہاوڑھتیہوگی
وہیجھولےمیںہمجسکوہمکتاچھوڑآئےہیں
یہہجرتتونہیںتھیبزدلیشائدہماریتھی
کہہمبسترمیںایکہڈیکاڈھانچاچھوڑآئےہیں
ہماریاہلیہتوآگئیماںچھٹگئیآخر
کہہمپیتلاٹھالائےہیںسوناچھوڑآئےہیں
مہینوںتکتوامیخوابمیںبھیبدبداتیتھیں
سکھانےکےلئےچھتپرپودینہچھوڑآئےہیں
وزارتبھیہمارےواسطےکممرتبہہوگی
ہماپنیماںکےہاتھوںمیںنوالہچھوڑآئےہیں
یہاںآتےہوئےہرقیمتیسامانلےآئے
مگراقبالکالکھاترانہچھوڑآئےہیں
ہمالہسےنکلتیہرندیآوازدیتیتھی
میاںآؤوضوکرلویہجملہچھوڑآئےہیں
وضوکرنےکوجببھیبیٹھتےہیںیادآتاہے
کہہمجلدیمیںجمناکاکنارہچھوڑآئےہیں
اتارآئےمروتاوررواداریکاہرچولا
جواکسادھونےپہنائیتھیمالاچھوڑآئےہیں
جنابِمیرکادیوانتوہمساتھلےآئے
مگرہممیرکےماتھےکاقشقہچھوڑآئےہیں
اِدھرکاکوئیملجائےاُدھرتوہمیہیپوچھیں
ہمآنکھیںچھوڑآئےہیںکہچشمہچھوڑآئےہیں
ہماریرشتےداریتونہیںتھی،ہاںتعلقتھا
جولکشمیچھوڑآئےہیںجودرگاچھوڑآئےہیں
کلاکامرودوالےسےیہکہناآگیاہمکو
جہاںسےآئےہیںہماسکیبغیاچھوڑآئےہیں
وہحیرتسےہمیں تکتارہاکچھدیرپھربولا
وہسنگمکاعلاقہچھٹگیایاچھوڑآئےہیں
ابھیہمسوچمیںگمتھےکہاسسےکیاکہاجائے
ہمارےآنسوؤںنےرازکھولاچھوڑآئےہیں
محرممیںہمارالکھنؤایرانلگتاتھا
مددمولیٰحسینآبادروتاچھوڑآئےہیں
محلسےدوربرگدکےتلےنروانکیخاطر
تھکےہارےہوئےگوتمکوبیٹھاچھوڑآئےہیں
تسلیکوکوئیکاغذبھیہمچپکانہیںپائے
چراغِدلکاشیشہیوںہیچٹخاچھوڑآئےہیں
سڑکبھیشیرشاہیآگئیتقسیمکیزدمیں
تجھےہمکرکےہندوستانچھوٹاچھوڑآئےہیں
ہنسیآتیہےاپنیہیاداکاریپہخودہمکو
بنےپھرتےہیںیوسفاورزلیخاچھوڑآئےہیں
گزرتےوقتبازاروںمیںاببھییادآتاہے
کسیکواسکےکمرےمیںسنورتاچھوڑآئےہیں
ہماراراستہتکتےہوئےپتھراگئیہوںگی
وہآنکھیںجنکوہمکھڑکیپہرکھاچھوڑآئےہیں
توہمسےچانداتنیبےرخیسےباتکرتاہے
ہماپنیجھیلمیںایکچانداتراچھوڑآئےہیں
یہدوکمروںکاگھراوریہسلگتیزندگیاپنی
وہاںاتنابڑانوکرکاکمرہچھوڑآئےہیں
ہمیںمرنےسےپہلےسبکویہتاکیدکرناہے
کسیکومتبتادیناکہکیاکیاچھوڑآئےہیں
(شاعرمنوررانا)

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

ye zabta hai ki baatil ko mat kahun baatil | ضابطہ | Habib Jalib

یہ ضابطہ ہے کہ باطل کو مت کہوں باطل یہ ضابطہ ہے کہ گرداب کو کہوں ساحل یہ ضابطہ ہے بنوں دست و بازوئے قاتل یہ ضابطہ ہے دھڑکنا بھی چھوڑ دے یہ د...