کہتے ہیں کہ خانہ بدوشوں کی ایک خیمہ بستی میں کوئی نوجوان لڑکی تھی۔ نین نقش ذرا اچھے تھے تو اندھوں میں کانا راجا کے مصداق اسکی آؤ بھگت بھی ذرا زیادہ ہوتی تھی۔ والدین کی لاڈلی بھی تھی اور ذرا نخریلی بھی اور یہ فطری بات ہے بقول شاعر
خدا جب حسن دیتا ہے نزاکت آہی جاتی ہے
کچھ دن سے وہ روزانہ شام کے وقت ایک بات کرتی تھی کہ مجھے ایسا لگتا ہے کہ صبح اٹھیں گے تو ہم میں سے کوئی ایک بندہ نہیں ہوگا۔ ماں یہ سن کر کانوں کو ہاتھ لگا کر کہتی کہ توبہ کرو ایسی منحوس باتیں نہ کیا کرو قبولیت کا بھی کوئی وقت ہوتا ہے۔ اور پھر کچھ دن بعد ایسا ہی ہوا جب صبح وہ اٹھے تو لڑکی غائب تھی۔ وہ کسی کیساتھ رات کے اندھیرے میں بھاگ گئی تھی۔ سب لوگوں نے ادھر ادھر تلاش کیا لیکن لڑکی کہیں نہیں ملی۔ اب اسکے باپ کی حالت کافی خراب تھی۔ شدت غم سے بار بار بے ہوش ہوجاتے۔ سارے لوگ لڑکی کو بھول کر انکی فکر میں لگ گئے۔ جب ہوش آیا بات کرنے اور سننے کے قابل ہوئے تو ایک بزرگ نے کہا کہ لڑکیاں پرایا دھن ہوتی ہیں ایک نہ ایک دن گھر سے وداع ہوتی ہی ہیں حوصلہ رکھو رب سوہنڑا خیر کریگا مل جائیگی۔ لڑکی کا باپ روتے ہوئے بولا تم لوگ اسکو ایک عام لڑکی سمجھتے ہو لیکن وہ عام لڑکی نہیں تھی اسکے پاس مستقبل بینی کی صلاحیت تھی۔ اس نے کئی روز پہلے ہی مستقبل دیکھ لیا تھا صاف اور روشن اور ہمیں خبردار بھی کیا لیکن افسوس کہ ہم نے اسکی باتوں پہ کان نہ دھرا اور یہ کہہ کر پھر بے ہوش ہوگیا۔
گرفتاریوں کا سیزن چل رہا ہے ہر امیر اور غریب پریشان ہے۔ امیر کے پاس پیسے چھپانے کی جگہ کی تنگی ہے تو غریب کے پاس کھانے کو کچھ نہیں۔ آئے روز کوئی نہ کوئی احتساب کے ٹرک تلے آرہا ہے۔ پھر جونہی گرفتاری ہوتی ہے تو سوشل میڈیا پر انکی کوئی پرانی وڈیو یا اخبار کا تراشہ آجاتا ہے کہ جناب یہ دیکھیں انہوں نے پہلے ہی پیشنگوئی کی تھی کہ انتقامی سیاست چل رہی ہے اور انہیں گرفتار کرنے کے بہانے ڈھونڈے جارہے ہیں۔ حضور یہ مستقبل بینی نہیں ہے اپنے اعمال کا اعتراف ہے۔ ہر شخص کو خود پتا ہے کہ اس نے کیا کیا ہے اور یہ بھی پتا ہے کہ اسکا نتیجہ کیا ہوگا۔ اسلئے ایسی باتوں سے جذباتی نہ ہوں۔ سیاسی وابستگیاں اپنی جگہ لیکن جب کوئی اس قسم کی گرفتاری ہو تو صبر سے کام لیں اور احتساب ہونے دیں۔ اگر کوئی چور نہیں ہوگا تو خود ہی باہر آجائے گا۔ انکا بے رحم احتساب ہوگا تو آج ایوان اقتدار میں بیٹھے لوگ بھی پھونک پھونک کر قدم رکھیں گے کیونکہ کل انکا بھی احتساب ہونا ہے۔ ہونے دو احتساب اچھا برا جیسا بھی ہورہا ہے۔ اور ہاں لڑکی کی کہانی تو میں بیچ میں بھول ہی گیا۔ وہ کچھ عرصے بعد اپنے شوہر کیساتھ گھر واپس آگئی تھی اور اب ماشاء اللہ کئی بچوں کی ماں ہے۔ اور کچھ نہیں بدلا بس اتنا فرق پڑا ہے کہ اب وہ پیشن گولیاں نہیں کرتی ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں