صبح عینک گھر بھول گیا تھا۔ دفتر میں سارا دن بغیر عینک کے کام کرتے ہوئے سر بوجھل ہورہا تھا۔ دن بھی مصروف تھا اور شام کو بہت تھکاوٹ محسوس ہورہی تھی۔ چھٹی میں ابھی 15 منٹ باقی تھے میں اپنی چیزیں سمیٹ رہا تھا۔ موبائل چیک کیا کہ گھر سے کسی چیز کی فرمائش ہو تو راستے سے لیتا جاوں۔ فیس بک پہ بہت ساری نئی فرینڈ ریکوئیسٹس آئی تھیں۔ میں نے جلدی جلدی سب کو ڈیلیٹ کرنا شروع کردیا۔ اچانک ایک نام پر آکر رک گیا۔ کسی گل ناز کی فرینڈ ریکویسٹ تھی۔ میرے دل کی دھڑکن تیز ہونے لگی۔ پروفائل پکچر دیکھنے کی کوشش کی لیکن نیٹ کی رفتار کم تھی۔ میں نے جلدی سے ایکسپٹ کی اور موبائل جیب میں ڈال کر اٹھ کھڑا ہوا۔ گھر جاتے ہوئے سارا راستہ گل ناز خیالوں پہ چھائی رہی۔ کون ہوگی؟ کیسی ہوگی؟ کیا کہتی ہوگی؟ کہاں سے ہوگی؟ گھر پہنچتے پہنچتے میں نے اسے متاثر کرنے کا پورا پلان بنا لیا تھا۔ بات کہاں سے شروع کرنی ہے؟ سنجیدگی بہتر ہوگی۔ لیکن خواتین کو زیادہ سنجیدہ لوگ بھی تو پسند نہیں۔ چلیں ہلکا پھلکا مزاح بھی کرکے دیکھ لیں گے۔ یقیناً وہ جوانی کی تصاویر دیکھ کر متاثر ہوئی ہوں گی۔ لیکن اب کونسا اتنے بوڑھے ہیں؟ سفید بال اور چند ایک جھریاں اتنا بڑا عیب بھی نہیں۔ فرط جذبات میں بے اختیار گنگنانے لگے،
لہجے کو ذرا دیکھ جواں ہے کہ نہیں ہے
بالوں کی سفیدی کو بڑھاپا نہیں کہتے
اللہ بھلا کرے شاعر کا یہ شعر جب بھی خود کو سناتے ہیں گردش دوران خون دوگنی ہوجاتی ہے۔ گھر پہنچ کر شام کی چائے بھی نہیں پی اور نہانا بھی موخر کردیا۔ روز ہی تو نہاتے ہیں ایک دن نہ نہائے تو کیا ہوا۔ تھکن کا احساس تقریبا" ختم ہوچکا تھا۔ بچے ملنے لگے تو ٹھوکریں مارنے کو دل کر رہا تھا راستے کی رکاوٹ کی طرح۔ بچے ہی کیا ساری دنیا ٹھوکر پہ تھی۔ موبائل اٹھایا اور ایک محفوظ کونے میں جاکر بیٹھ گئے۔ ہونٹوں پرمسکراہٹ جیسے چپک سی گئی تھی۔ دل کی دھڑکن محسوس تو ہو ہی رہی تھی باقاعدہ دکھائی اور سنائی بھی دے رہی تھی۔ دل سینے کی دیواروں سے اچھل اچھل کر یوں ٹکرا رہا تھا جیسے جنگلی پرندہ پہلی بار پنجرے کی دیواروں سے ٹکرا کر سر پھوڑ رہا ہوتا ہے۔ موبائل نکالا اور فیس بک کھول کر بیٹھ گیا۔ ہاتھ کانپ رہے تھے۔ سکرین کی دھندلاہٹ دیکھ کر یاد آیا کہ عینک نہیں لگائی۔ جلدی سے عینک اٹھائی اور صاف کرکے پہن لی۔ دل کی دھڑکن اور تیز ہوگئی۔ فیس بک میسنجر پر مسیج آیا تھا
Thanks for accepting my request
پڑھ کر دل باغ باغ ہوگیا۔ دل ہی دل میں سوچا لڑکی خاندانی ہے۔ رکھ رکھاؤ والی سلیقہ مند۔ مسیج کھولا اور نام دوبارہ دیکھا تو وہ گل ناز نہیں گل نواز تھا۔ میرا کلاس فیلو۔ میں نے فورا" بلاک کردیا اور نہانے چلا گیا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں