ڈرائیونگ کے آداب
ہم میں سے اکثر لوگوں کا ڈرائیونگ یا پھر بائیک رائڈنگ سے واسطہ پڑتا ہے لیکن اکثریت کو ڈرائیونگ کے آداب نہیں معلوم اسلئے سوچا آج ان آداب کے بارے میں ذرا تفصیل سے بات ہوجائے۔
گاڑی میں بیٹھنے سے پہلے ٹائلوں کی ہوا ریڈی ایٹر اور شاور کا پانی یا انجن آئل چیک کرنے کی کوئی ضرورت نہیں یہ پڑوسیوں کی ذمہ داری ہے اور انکو وقفے وقفے سے چیک کرتے رہنا چاہئے۔
سب سے پہلی بات اگر آپ ڈرائیونگ سیٹ پر بیٹھتے ہیں تو سیٹ بیلٹ کبھی نہ لگائیں۔ یہ بیلٹ کمپنی نے کسی مقصد سے ہرگز نہیں لگائی بلکہ انکے پاس کچھ اضافی سامان تھا جسے رکھنے کیلئے انکے پاس جگہ نہیں تھی اسلئے گاڑی میں لگا دیا۔ سیٹ بیلٹ لگانے کی صورت میں آپ سیٹ سے بندھے ہوئے ہوتے ہیں اور اگر آپکے گاڑی بے قابو ہوتی ہے اور الٹ جاتی ہے تو گاڑی میں ادھر ادھر پرواز کرنے کے قابل نہیں رہتے۔ اسکے علاوہ گاڑی میں موجود سواریاں ایک دوسرے سے ٹکرانے کے قابل بھی نہیں رہتیں۔ سیٹ بیلٹ نہ باندھنے کا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ حادثے کی صورت میں آپ ڈرائیونگ سیٹ سے اچھل کر گاڑی میں جہاں چاہیں جا سکتے ہیں تاہم وہ جانا آپکی مرضی سے نہیں ہوگا۔ اگر آپ نے کہیں غلطی سے سیٹ بیلٹ باندھ بھی لی تو دوسری سواریوں سے سیٹ بیلٹ ہرگز نہ بندھوائیں تاکہ حادثے کی صورت میں وہ اچھل اچھل کر فٹ بال کی طرح آپ سے ٹکراتے رہیں۔ اسی طرح اگر آپ موٹر سائیکل چلانے لگے ہیں تو ہیلمٹ ہر گز نہ پہنیں۔ ہیلمٹ ایک فضول سی ایجاد ہے۔گرنے کی صورت میں سڑک سے سر ٹکرانے میں جو ہیرو پن ہے وہ کسی اور چیز میں کہاں۔
سڑک پر چلتے ہوئے کوشش کریں کہ سڑک کے عین وسط میں رہیں۔ ظاہر ہے یہ سڑک ہمارے باپ دادا نے ہمارے لئے ہی بنائی تھی اور اس پر حق صرف ہمارا ہے۔ ایسے میں اگر سامنے سے گاڑی آئے تو بہت قریب جاکر یکدم سے کٹ ماریں اس سے ساری دنیا کو اندازہ ہوگا کہ آپ ایک ماہر ڈرائیور ہیں ڈرپوک ڈرائیور نہیں جو سڑک کے ایک کنارے سفر کر رہا ہو۔ سڑک پر اپنی رفتار جہاں تک ممکن ہو تیز رکھیں۔ لوگ کیا کہیں گے کہ بیٹھا گاڑی میں ہے اور رفتار گدھا گاڑی والی۔ اوورٹیک کرتے وقت یا دائیں بائیں مڑتے ہوئے اشاروں کے استعمال سے گریز کریں۔ اشارے جلانے سے بجلی ضائع ہوتی ہے اور یہ ویسے ہی فضول سی لائنیں گاڑی میں لگادی گئی ہیں جنکا کوئی مفید استعمال نہیں ہے۔ دوسری گاڑی والے کو آپ اشارہ کرنگ کے پابند تھوڑی ہیں وہ خود سے اندازے لگاتا رہے۔ اگر کہیں سڑک بند ہے اور لین رکی ہوئی ہے تو آپ اسکے متوازی دوسری لین بنالیں۔ یاد رکھیں یہ سڑک ہمارے باپ دادا کی جاگیر ہے۔ اگر دوسری بنی ہوئی ہے تو تیسری بنالیں۔ سامنے سے آنے والی گاڑیوں کو بالکل نہ گزرنے دیں۔ سڑک گھنٹوں بند رہتی ہے تو بند رہے ہمیں کیا؟
سڑک پر آگے چلتی ہوئی گاڑی اور آپکی گاڑی کے درمیان فاصلہ بالکل نہیں ہونا چاہئے۔ اگر سامنے والے گاڑی نے اچانک بریک لگائی اور آپکی گاڑی اس سے ٹکرا گئی تو اس میں ساری غلطی اسی کی ہے بریک کیوں لگائی؟
اگر گاڑی کہیں پارک کرنی پڑے تو جہاں کہیں جگہ ملے پارک کردیں۔ کوشش کریان کہ نو پارکنگ کے بورڈ کے عین سامنے کھڑی کریں۔ اگر کسی گھر کا دروازہ ہے تو اسکے سامنے کھڑے کردیں۔ اگر آگے کوئی گاڑی کھڑی ہے تو اپنی گاڑی یوں پارک کریں کہ اس گاڑی کو نکلنے کا کوئی راستہ نہ ملے۔ آگ دوسری گاڑی کے دائیں طرف کھڑی کرنی پڑے تو اتنا قریب کریں کہ اس گاڑی کے ڈرائیور کو گاڑی میں داخل ہونے کا راستہ نہ ملے۔
رات کو سفر کے دوران اپنی لائٹ فل رکھیں تاکہ سامنے سے آنے والی گاڑی کو کچھ نظر نہ آئے۔ ایسے میں اگر وہ آپکی گاڑی سے بھی آف کرائے تو وہی مرے گا آپ تھوڑی مریں گے؟ اگر کہیں ہارن کی ضرورت ہو تو ہارن پر ہاتھ رکھ کر اسوقت تک بجاتے رہیں جب تک راستہ نہ ملے۔ اگر آپ سے آگے والی گاڑی کا راستہ بند ہے تو یہ اسکی غلطی ہے آپ بدستور ہارن بجاتے رہیں۔
سگنل پر رکتے وقت گاڑی زیبرا کراسنگ سے بھی تھوڑا آگے لے جاکر روکیں۔ اس زیبرا کراسنگ کا مطلب پیدل لوگوں کے چلنے کا راستہ نہیں بلکہ دراصل سفید رنگ کا ڈبہ پڑا تھا جسے کہیں استعمال کرنا تھا اسلئے سڑک پر سفید لکیریں کھینچ دی گئیں۔ اگر سبز لائٹ بند بھی ہوگئی ہے تو کوشش کریں کہ گزر ہی جائیں اور اگر کوئی گاڑی سامنے آئے تو بلا جھجک ٹکر مار دیں۔ اسی طرح لال بتی بجھتے ہی دوڑ لگائیں اور ہری لائٹ کا انتظار نہ کریں کیونکہ آپ کا وقت بہت قیمتی ہے اور ایک منٹ دیر سے پہنچے تو آپکا بنایا ہوا ایٹم بن پھٹ سکتا ہے اور جو دوسرا جاکر بنانا ہے وہ تاخیر کا شکار ہوسکتا ہے۔
اگر پیچھے سے آپ کو سائرن کی آواز سنائی دے ایمبولینس یا فائر بریگیڈ کی گاڑی راستہ لینے کی کوشش کر رہی ہے تو یاد رکھیں نہ تو مریض آپکی وجہ سے بیمار ہوا ہے اور نہ آگ آپ نے لگائی ہے اسلئے اسے راستہ دینے کی ضرورت نہیں۔
بارش کے دوران جہاں سڑک پر پانی نظر آئے وہاں اپنی رفتار بڑھا دیں تاکہ دوسری گاڑیوں اور پیدل چلنے والوں کو اچھی طرح سے نہلا کر انکی دعائیں لے سکیں۔
ان تمام ہدایات پر سختی سے عمل کریں تاکہ آپ ایک مہذب معاشرے کے مہذب اور معزز فرد لگیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں